Quantcast
Channel: ڈاکٹر محمد عقیل کا بلاگ
Viewing all articles
Browse latest Browse all 326

اسلامک اسٹڈیز پروگرام کا تعارف

$
0
0

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
آج کے دور میں دین کا علم حاصل کرنا کئی اعتبار سے ایک مشکل کام ہے۔ سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ دین کا علم ہر مسلک اپنے مطابق فراہم کرتا ، اسے ہی درست سمجھتا اور دیگر مسالک کے فراہم کردہ علم کو غلط گردانتا ہے۔ دوسری مشکل یہ ہے کہ مدارس میں کسی قسم کے شارٹ کورسز یا ایوننگ کلاسز ممکن ہی نہیں ہوتیں کہ ایک ملازمت پیشہ شخص، کاروبارہ فرد یا فل ٹائم طالب علم اپنی مرضی کے اوقات میں علم حاصل کرسکے۔ ایک اور مسئلہ یہ بھی ہوتا ہے کہ دینی مدارس میں عام طور پر جو ٹیچنگ کا طریقہ کار استعمال ہوتا ہے وہ جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں۔

انہی مشکلات کے پیش نظر جناب محمد مبشر نذیر نے اس مشن کا آغا ز کیا کہ دین کا علم آبجیکٹوانداز میں فراہم کیا جائے جس پر کسی مسلک کی چھاپ نہ ہو۔ اس کے لئے اسلامک اسٹڈیز پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ اس پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ یہ فری آف کاسٹ ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ مکمل طور پر آن لائین ہے اور ایک فرد انٹرنیٹ پر دین کا علم حاصل کرسکتا ہے۔ اس کے لئے وقت کی کوئی پابندی نہیں اور ایک مصروف شخص روزانہ آدھے گھنٹے سے لے کر کئی گھنٹوں اپنی مرضی کے مطابق مطالعہ کرسکتا ہے۔
اسلامک اسٹڈیز پروگرام میں ہم عربی، فقہ، قرآن، حدیث، تاریخ ، تزکیہ نفس، سیرت، مسلم اور غیر مسلم مذاہب کے موازنے پر مبنی علوم کی تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ یہ تعلیم ہر قسم کے فرقہ ورانہ تعصب سے بالاتر ہونے کے ساتھ ساتھ جدید طرز تعلیم کے اصولوں سے آراستہ ہے۔
اس وقت اسلامک اسٹڈیز پروگرام میں ہمارے پاس ایک ہزار سے زائد طلبا رجسٹرڈ ہیں۔ اسلامک اسٹڈیز پروگرام کا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے طالب علم خود کو آئی ایس پی کی آفیشل ویب سائٹ پر جاکر رجسٹر کرواتا ہے۔ اس کے بعد اسے اساتذہ فراہم کردئیے جاتے ہیں جو اسے کورس اسائن کرتے، کتابیں فراہم کرتے، اس کے سوالات کے جواب دیتے، اس کے اسائنمنٹ چیک کرتے اور آخر میں اسے ہر ماڈیول کا ایک سرٹفیکیٹ جاری کرتے ہیں جو ادارے کی جانب سے ہوتا ہے۔آپ اس سائٹ پر جاکر رجسٹریشن حاصل کرسکتے ہیں۔

http://www.islamic-studies.info

اس سیکشن میں ہم جناب مبشر نذیر صاحب کی سائٹ کا مواد شائع کرتے رہیں گے تاکہ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ طلبا سب مستفید ہوسکیں۔یہاں آپ فقہ، عربی زبان، تزکیہ نفس، تاریخ، الحاد اور اس کا رد، جدید ذہن کے شبہات، معاشرت، معیشت، تعلق باللہ، تعمیر شخصیت، نفیسات اور دیگر اہم اسلامی موضوعات پر جدید اور سائنٹفک لٹریچر کتابی ، آڈیو یا وڈیو شکل میں حاصل کرسکتے ہیں۔
اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو اس ای میل پر رابطہ کریں۔
islamicstudies267@gmail.com

آئی ایس پی کی تنظیم (Organization)

آئی ایس پی کی تنظیم
1۔ آئی ایس پی کی ابتدا طلبا سے ہوتی ہے۔ ایک طالب علم خود کو رجسٹرڈ کرواتا ، پڑھائی کرتا ، اپنے استاد سے انٹرایکٹ کرتا اور مختلف کورسز کی تکمیل کرتا رہتا ہے ۔ اگر طالب علم کی کارکردگی اچھی ہو تو اس کے استاد یعنی مینٹر کی سفارش اور اس طالب علم کی خواہش پر اسے ایڈوائزری کاؤنسل یعنی اسے سی کی عارضی ممبر شپ آفر کی جاتی ہے جو چند ماہ بعد مستقل ممبر شپ میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
2۔ آئی ایس پی سے تعلق رکھنے والے تمام کارکن مل کر ایک باڈی بناتے ہیں، جسے ہم ایڈوائزری کاؤنسل کہتے ہیں۔ اس کونسل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی معاملے سے متعلق معلومات حاصل کرے اور اپنا مشورہ دے۔ اس میں اب تک 32 سے افرادشامل ہیں ۔
3۔ اس اے سی یعنی ایڈوائزری کاؤنسل کے جو لوگ بہت متحرک ہوتے ہیں، کسی خاص انتظامی یا تعلیمی و تصنیف کی صلاحیت رکھتے ہیں اور بڑی ذمہ داریاں لینے کے خواہش مند ہوتے ہیں تو انہیں ایکزیکٹو کاؤنسل کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ تمام فیصلوں کا اختیار اسی باڈی کے پاس ہے۔
۳۔ یہ ایکزیکٹو کاؤنسل اپنے میں سے ایک ممبر کو بطور کوآرڈنیٹر منتخب کرتی ہے۔ اسے کوئی اضافی اختیارات حاصل نہیں ہوتے بلکہ پورے کے پورے کام کو ایک سمت میں چلانا اور ان میں باہمی ربط برقرار رکھنا اس کے ذمے ہوتا ہے۔ فی الوقت یہ ذمہ پروفیسر محمد عقیل صاحب کے پاس ہے اور ممبرز جب چاہیں، انھیں ہٹا سکتے ہیں۔ اس میں ابھی پانچ لوگ ہیں: پروفیسر عقیل، مبشر نذیر، شکیل عاصم، سلمان حامد اور حافظ محمد شارق۔ یہ امرہم شوری بینہم کے اصول کے تحت تمام فیصلے اجتماعی طور پر مل جل کر کرتے ہیں۔ کوشش یہ ہوتی ہے کہ تمام فیصلے ’’اجماع” سے کیے جائیں ورنہ کم از کم اکثریتی ووٹ کے مطابق فیصلہ ضرور ہو۔
۴۔ ای سی اپنے کام کے لیے اسے سی یعنی ایڈوائزری کونسل کو جواب دہ ہے۔اے سی کے سامنے ہر ماہ کام کے اسٹیٹس کی رپورٹ پیش کی جاتی ہے۔اے سی کا ہر ممبر یہ حق رکھتا ہے کہ وہ کسی بھی معاملے میں انکوائری یا آڈٹ کرے، ای سی کو مشورہ دے۔ ای سی فیصلہ کرنے میں گوکہ خودمختار ہے مگر اس پر لازم ہے کہ وہ اس ممبر کے مشورے پر ہمدردانہ غور کرے اور اگر مشورے کو نہ مانے تو اس ممبر کو دلائل سے مطمئن بھی کرے۔ اس سے ہر ممبر کو یہ اعتماد رہتا ہے کہ وہ اس پروگرام میں محض بطور ربڑ اسٹیمپ نہیں ہے بلکہ اس کی رائے کی اہمیت ہے۔ جو بھی کام کرے گا، وہ آگے آ جائے گا۔
۵۔ ہر پراجیکٹ اور کام کے لیے ایک ٹیم بنائی گئی ہے۔ اس ٹیم کا ایک لیڈر ہوتا ہے جو اس کام سے بہت ہی زیادہ کمٹڈ ہوتا ہے۔ یہ سب ای سی کو بذریعہ کو آرڈی نیٹر رپورٹ کرتے ہیں۔ اس وقت ہمارے ہاں یہ ٹیمیں ہیں۔ پہلا نام ٹیم لیڈر کا ہے اور اس کے بعد بالترتیب اس پراجیکٹ کو دیکھنے والے ذمہ داران۔
1. مذاہب عالم پراجیکٹ: شارق، عقیل، مبشر، فرخ
2. علم فقہ پراجیکٹ: شکیل، عقیل، شارق
3. مطالعہ تاریخ پراجیکٹ: مبشر، شارق ،عقیل،
4. انگلش ری پروڈکشن پراجیکٹ:اس پر فیصلہ ابھی باقی ہے۔
5. ترکی ری پروڈکشن پراجیکٹ: جوشکن
6. سیرت پراجیکٹ۔ عدیلہ کوکب، اقصیٰ، انذار، مدیحہ، حفیظ
7. لرننگ مینجمنٹ سسٹم: شمیم، عقیل
8. سپورٹ سروسز: سلمان، رابعہ، مدیحہ
9. امتحانات: شکیل، بقیہ تمام مینٹرز
بحیثیت کو آرڈی نیٹر مبشر بھائی ہر ایک پراجیکٹ کا حصہ تھے، ان کی غیر موجودگی میں اس وقت میں اور عقیل بھائی ہر ٹیم کا حصہ ہیں۔
کامریڈ شپ
تنظیمی پس منظر میں کامریڈ شپ کا مطلب یہ ہے کہ اگر ایک ساتھی کو مشکل ہو، تو سبھی کو آگے بڑھ کر اسے حل کرنا چاہیے۔سب کچھ چھوڑ کر گویا اس ایک ساتھی کے لیے سیسہ پلائی دیوار بننا چاہیے۔ اس سے نہ صرف اس ساتھی بلکہ بقیہ سب کو بھی یہ پیغام ملتا ہے کہ اگر وہ کبھی مشکل میں مبتلا ہوئے تو بقیہ ساتھی اس کے لیے اسی درجے کی قربانی دیں گے۔ یہ چیز ایک بانڈ کی شکل اختیار کر جاتی ہے جو اتنا مضبوط ہوتا ہے کہ خونی رشتے اس کے آگے ماند پڑ جاتے ہیں۔ یہ ایک نوعیت کی جذباتی انشورنس ہوتی ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس طرح بیان فرمایا ہے کہ مومن ایک جسم کی مانند ہیں جس کے ایک حصے میں تکلیف ہو تو بقیہ حصے بھی اس تکلیف کو محسوس کرتے ہیں۔
حال ہی میں آئی ایس پی وابستہ ہمارے کئی ساتھی کرائسز سے گزرے ہیں: اس وقت مبشر بھائی کی یادداشت جو ایک ایکسڈنٹ کے نتیجے میں چلی گئی تھی اس پر تمام لوگ رابطے میں رہتے اور عقیل بھائی سے اپڈیٹ حاصل کرتے رہتے ہیں۔ اسی طرھ عقیل بھائی جو چند ماہ قبل ہاسپٹلائز رہے ان پر بھی آئی ایس پی ممبران کا رویہ بڑا ہمدردانہ تھا۔ بعض اور ساتھوں کے بھی کرائسز سے گزرے ہیں اور آئی ایس پی کے ممبران ان کی اخلاقی سپورٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ تفصیل بتانے کا مقصد داد وصول کرنا نہیں بلکہ آپ سب کے سامنے یہ بات واضح کرنا ہے کہ ہم آئی ایس پی میں دین کے توسط سے جڑے اس رشتے کو کس طرح لے کر چلتے ہیں۔ہمارے ہاں آئی ایس پی ایک روکھی پھیکی آرگنائزیشن کا نام نہیں بلکہ ایک فیملی ہے۔



Viewing all articles
Browse latest Browse all 326

Trending Articles