بقرہ عید کا دن اللہ تعالی نے یوں تو حاجیوں کے لئے رکھا ہے لیکن حاجیوں سے مشابہت کے لئے اسے پوری امت کے لئے عید بنادیا۔ ہم حاجیوں سے مشابہت ہی کے لئے قربانی کرتے ناخن بڑھاتے اور بال کاٹنے سے گریز کرتے ہیں لیکن ہم باقی چیزوں کو بھول جاتے ہیں۔ دیکھئے قرآن حاجیوں کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ یہی ہم پر لاگو ہوتا ہے:
فَاِذَا قَضَيْتُمْ مَّنَاسِكَكُمْ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَذِكْرِكُمْ اٰبَاۗءَكُمْ اَوْ اَشَدَّ ذِكْرًا ۭ فَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّقُوْلُ رَبَّنَآ اٰتِنَا فِي الدُّنْيَا وَمَا لَهٗ فِي الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ٢٠٠
وَمِنْهُمْ مَّنْ يَّقُوْلُ رَبَّنَآ اٰتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِي الْاٰخِرَةِ حَسَـنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ ٢٠١
پھر جب تم مناسک ادا کر چکو تو اللہ تعالیٰ کو ایسے یاد کرو جیسے تم اپنے آباؤ اجداد کو یاد کیا کرتے تھے یا اس سے بھی بڑھ کر۔ پھر لوگوں میں کچھ تو ایسے ہیں جو کہتے ہیں : ”اے ہمارے پروردگار! ہمیں سب کچھ دنیا میں ہی دے دے۔” ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔
اور کچھ ایسے ہیں جو کہتے ہیں : ”اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھی
بھلائی دے اور آخرت میں بھی۔ اور ہمیں [٢٧٢] دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔”
ییہاں اللہ نے واضح طور پر کہہ دیا کہ اللہ کو بہت زیادہ بلکہ سب سے زیادہ یاد کرو۔ غور کیجے کیا ہم اللہ کو یاد کرتے ہیں یا قربانی کے بعد کھانے پینے ہی سے فرصت نہیں۔ اللہ کو یاد کرنے کا مطلب یہ ہی نہیں کہ مسجد میں بیٹھ کر اللہ کو یاد کیا جائے۔ ہم جب کسی گائے یا بکرے کو دیکھیں تو غور کریں کہ کیسے گوشت کے پہاڑ اللہ نے ہمارے لئے پید اکردئیے۔ ہم کھانا پکتا ہوا دیکھیں تو اس کی مہک پر غور کریں کہ وہ خدا کتنا مہربان ہے جس نے ہ صرف بھوک کا تقاضا پیدا کیا بلکہ اسے احسن طریقے سے پورا کیا۔ ہم جب کھانا کھائیں تو خدا کی صفات پر غور کریں کہ وہ رحیم ہے ، رحمان ہے، رب، ودود، حلیم، کلیم ہے ۔
ذرا اوپر کی لائین کو غور سے پڑھیں۔ یہ آیت بتا رہی ہے جو کھانے پینے ہی کو مقصود بنا بیٹھے تو ٹھیک ہے دنیا میں لذت تو مل جائے گی لیکن آخرت میں کوئی حصہ نہ ملے گا۔ لیکن کتنا اچھا ہوگا وہ کھانا اور کتنی اچھی ہوگی وہ قربانی جو ہمیں اس دنیا میں بھی لذت دے اور جس کی مہک روز حشر میں بھی محسوس ہو۔ بس خداوند کی حمد کریں، اس کی تکبیر بیان کریں، اس کے چرچے کریں، اسی کے گن گائیں ، اسی کی باتیں کریں کیونکہ وہ واقعی عظیم ہے۔
اللہ اکبر اللہ اکبر لاالہ الا اللہ واللہ اکبر واللہ اکبر وللہ حمد۔ اللہ اکبر کبیرا، والحمدللہ کثیرا وسبحان اللہ بکرۃ و اصیلا۔
پروفیسر محمد عقیل
