اکثر بھائیوں اور بہنوں کی خواہش تھی کہ ہم قرآن فہمی کورس کے مقاصد اور تفصیل پر بات کریں۔ دراصل قرآن پر غور کرنے کے کئی طریقے ہیں اور ان تمام طریقوں پر بہت کچھ لکھا جاچکا ہے۔ البتہ ایک طریقہ یہ تھا کہ قرآن کو گروپ ڈسکشن کی صورت میں پڑھا جائے۔ اس گروپ کی خصوصیات یہ ہوں کہ اس
میں نہ صرف عربی زبان، فقہ ، تاریخ ، تفسیر دیگر دینی علوم کے عالم موجود ہوں بلکہ جدید تعلیم یافتہ پڑھے لکھے افراد بھی ہوں۔ اس طرح وہ تمام اشکالات جو ایک عام جدید تعلیم یافتہ ذہن میں پیدا ہوسکتے ہیں ان پر سیر حاصل گفتگو کی جائے۔
ذیل میں سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۲ پر کافی تفصیلی بحث کی گئی ہے۔ وہ بھائی یا بہن جو اس انٹرایکٹو گفتگو کو پڑھنا چاہتے ہیں وہ ذیل میں دئیے گئے لنک پر کلک کریں۔
اس فائل میں ان سوالات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سورہ البقرہ کی دوسری آیت ہے:
ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَيْبَ فِيْهِ ھُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَ
ترجمہ: یہ ایسی کتاب ہے جس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں، اس میں متقیوں کے لیے ہدایت ہے۔
سوال نمبر ۱۔ یہاں کتاب میں شک سے کیا مراد ہے؟ یعنی وہ کون کون سے شکوک و شبہات ہیں جو یہاں بیان ہوئے ہیں۔
سوال نبر ۲۔ اس میں متقیوں کے لئے ہدایت ہے۔ سوال یہ ہے کہ متقی تو پہلے ہی ہدایت یافتہ ہوتا ہے تو اسے ہدایت کی کیا ضرورت ؟ نیز اگر متقیوں کے لئے ہدایت ہے تو غیر متقی ہدایت کہاں سے حاصل کریں؟
فائل ڈاؤن لوڈ کرنے کے نیچے کلک کریں:
http://aqilkhan.org/wp-content/uploads/2015/04/Interactive-Fehmul-Quran-Course-Session-1.pdf
